یونان میں آگ کی شدت اور تباہ کاری کے سنگین خطرات کے باوجودپاکستانی قوم کے قابل فخر نوجوانوں نے بے شمار جانداروں اور گھوڑوں کو آگ میں جلنے سے بچا لیا۔
یہ پاکستانی نوجوان پاکستانی قوم کے لئے یونان میں فخر کا سبب بنے۔یونانی اخباری نمائندہ دیمتریس ماموپولس نے اپنی ایک پریس ریلیز میں پاکستانی قوم کے نوجوانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا۔کہ اگر یہ نوجوان اپنے آپ کو خطرہ میں نہ ڈالتے تو بڑی تعداد میں جاندار زندہ جل جانے کا قوی اندیشہ تھا۔
ان پاکستانی نوجوانوں نے اپنی جانوں کو خطرہ میں ڈال کر دوسری جانوں کو بچایا۔جس پر ہم پاکستانی قوم اور ان نوجوانوں کے مشکور و ممنون ہیں۔
دیمترس نے مذید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نفرت کی اس فضا میں جب یہ کہا اور سنا جاتا ہےکہ سرحدوں سے گزرتے ہوئے غیر ملکیوں کو گولی مار دی جائے۔تو انکو جن کو گولی مارنے کاکہتے اور سمجھتے ہیں ۔وہ ہماری جانوں کو بچانے کا سبب بنے۔
اسلئے ان نسل پرستوں کو اپنی سوچ پر غورو فکر کرنا چاہیے۔یہ وہ نسل پرست لوگ ہیں جو آگ کی شدت کو دیکھ کر وہاں سے اپنی جانوں کو بچاتے ہوئے چلے گئے۔
جبکہ یہاں پاکستانی نوجوانوں نے وہ کام کیا جو اصل میں ہماری ذمہ داری تھی۔دیمترس نے اپنی تحریر میں پاکستانی نوجوانوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ الفاظ لکھے
Let’s not forget the HUGE contribution of Pakistani children who work as stavals in equestrian clubs.
Without them half the horses would have burned. There are some who suggested we shoot them when entering our country.
The same ones who went to Exarchia in the morning like thieves because of fear and who slap when there is a real need.
Pakis THANK YOU FROM THE HEART
·
See original
· ہم معلوماتی خبریں جاننے کے لئے یہاں کلککریں ۔الاؤنسز اور حکومتی فنڈز کے بارے میں جاننے کے لئےیہاں کلک کریں ۔امیگریشن اور قوانین سے متعلق خبریں جاننے کے لئے یہاں کلک کریں